ترکی میں ہونے والی فوجی بغاوت سے میرا کوئی تعلق نہیں : فتح اللہ گولن
نیو یار ک (مانیٹرنگ ڈیسک) گولن تحریک کے بانی فتح اللہ گولن نے کہا ہے کہ ترکی میں ہونے والی فوجی بغاوت میں انکا کوئی کردار نہیں ۔
فتح اللہ گولن نے ترک صدر طیب اردگان اور وزیر انصاف کی جانب سے ترکی میںہونے والی فوجی بغاوت میں ملوث ہونے کے الزامات کی سخت الفاظ میں تردید کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ ”ہم نے 5دہائیوں کے دوران کئی بار فوجی بغاوت کا سامنا کیا او ر فوجی بغاوتوں کا مقابلہ کرنے والوں پر ایسا الزام لگانا توہین آمیز ہے ۔
یاد رہے کہ ترکی کے صدر رجب طیب اردگان اور وزیر انصاف نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملک میں ہونے والی فوجی بغاوت کے پس پردہ معروف مذہبی رہنما اور ”خدمت تحریک“یا” گولن تحریک“کے بانی فتح اللہ گولن کا ہاتھ ہے اور فوجی بغاوت کرنے والے باغی ”گولن“ کی تعلیم سے متاثر تھے اور پنسلوینیا سے ہدایات لے رہے تھے ، لیکن دوسری طرف ”خدمت تحریک “اور ترکی میں گولن کے ترجمان نے اس الزام کو مسترد کر دیا ہے اور کہا ہے کہ ان کی تحریک کا اس فوجی بغاوت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
فتح اللہ گولن ”گولن تحریک “کے بانی ہیں جو ترکی میں تحریک ہیزمت (خدمت) کے نام سے مشہور ہے تاہم فی الحال گولن امریکہ کی ریاست پنسلوانیا کے شہر سائلس برگ میں خود ساختہ جلا وطنی کی زندگی گزار رہے ہیں ۔
No comments:
Post a Comment