قندیل بلوچ کا قتل ، مفتی عبدالقوی کو بھی مقدمے میں نامزدکردیاگیا
ملتان (مانیٹرنگ ڈیسک) متنازعہ ماڈل قندیل بلوچ کے قتل کے مقدمے میں رویت ہلال کمیٹی کے سابق رکن مفتی عبدالقوی کو بھی ایف آئی آر میں نامزدکردیاگیا۔ تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا سے شہرت پانیوالی ثریاعظیم المعروف قندیل بلوچ کو بھائی نے اپنے آبائی علاقے میں قتل کردیاجس کی تصدیق آرپی او سلطان اعظم نے بھی کردی جبکہ 25سالہ اداکارہ کے والدین کو بھی حراست میں لے لیاگیااور بتایاکہ جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی رات کو قتل کیاگیا۔ والدین نے بتایاکہ 30سالہ وسیم کیساتھ گزشتہ رات قندیل کی کسی بات پر بحث ہوئی تھی تاہم لاش ہفتہ کی صبح ملی ۔
ایکسپریس ٹربیون کے مطابق سی پی اواظہراکرم نے اے ایف پی کو بتایاکہ فیملی نے انکشاف کیا،ماڈل کے بھائی نے اسے گزشتہ شب قتل کیا اور شبہ ہے کہ یہ قتل غیرت کے نام پر کیاگیا۔ رپورٹ کے مطابق مفتی عبدالقوی کو بھی ایف آئی آرمیں نامزدکردیاگیا جبکہ موقع سے فرار ہوجانے والے قندیل کے بھائی کی گرفتاری کیلئے پولیس ٹیمیں تشکیل دیدی گئی ہیں ۔
یادرہے کہ قندیل بلوچ کی مفتی عبدالقوی کیساتھ سیلفیز کے بعد انٹرنیٹ پر طوفان برپاہوگیاتھا جبکہ ماڈل نے سیلفیز شیئرکرنے کے بعدٹی وی چینلز پر بیٹھ کر برا بھلابھی کہاتھاجس کے بعد ماڈل نے دعویٰ کیاتھاکہ اُنہیں دھمکیاں دی جارہی ہیں اور ان کی جان کو خطرہ ہے۔حکام کے مطابق ماڈل ملتان آگئی تھی لیکن سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے کسی کوآگاہ نہیں کیا۔
خاندانی ذرائع کے مطابق قندیل کا بھائی ماڈلنگ کیخلاف تھا اور اسے یہ کام چھوڑنے کیلئے بھی کہہ چکاتھاجبکہ وہ اسے سوشل میڈیا پر تصاویر اور ویڈیوز اپ لوڈکرنے بھی دھمکیاں دے رہاتھا۔
No comments:
Post a Comment