Saturday, July 16, 2016

Qandeel Baloch but was not killed in the name of honor

 قندیل بلوچ کو غیرت کے نام پر نہیں مارا گیا بلکہ ۔ ۔ ۔ایف آئی آر کی کاپی  




ملتان (نمائندہ پاکستان)ثریاعظیم المعروف قندیل بلوچ کے والد نے دعویٰ کیاہے کہ ماڈل بیٹی کو بھائی وسیم نے پیسے کے لالچ میں آکر دوسرے بھائی محمد اسلم کے کہنے پر قتل کیا۔ یہ دعویٰ اُنہوں نے درج کرائی گئی ایف آئی آر میں کیا۔
تھانہ مظفرآبادہومی سائیڈ سیل کو دی گئی درخواست میں شاہ صدردین کے محمد عظیم ولدنورمحمد نے ”بیان کیا کہ میری بیٹی قندیل بلوچ جو کہ شوبز میں کام کرتی ہے۔ عید الفطر پر کراچی ے ملتان آکر ہمارے ساتھ یعنی میرے اور اپنی ماں انور کے ساتھ کرایہ کے مکان میں رہ رہی تھی۔ میرا بیٹا وسیم بعمر 24/25 سال مورخہ 14-07-2016 کو ہمیں ملنے کیلئے آیا جو کہ قندیل کو شوبز میں کام کرنے سے روکتا تھا، آج رات میں اور اس کی ماں گھر کی چھت پر سوگئے۔ قندیل بلوچ نیچے کمرہ میں پنکھا چلا کر سوگئی، میں معذور آدمی ہوں صبح اٹھ کر دیکھا تو میرا بیٹا وسیم گھر میں نہ تھا گھر کا تالہ جو کہ اندر سے بند تھا کھلا ہوا تھا ہم نے یہ سمجھا کہ قندیل سورہی ہے کافی دیر بعد منہ سے کپڑا ہٹا کردیکھا تو قندیل مری پڑی تھی، اس کی زبان باہر آئی ہوئی اور گردن پر گلا گھوٹنے کے نشانات ہیں جسم پر نشانات نیلگون ہیں ،ہم نے آپ کو اطلاع دی ہے آپ آئے بس کارروائی کی جائے ،میری بیٹی قندیل بلوچ کو غیرت کے نام پر میرے بیٹے وسیم نے قتل کرکے زیادتی کی ہے یہ پیسے کی خاطر اس نے کیا ہے۔ وسیم نے قندیل بلوچ کو میرے دوسرے بیٹے محمد اسلم جو کہ فوج میں نائب صوبیدار کے کہنے پر قتل کیا ہے“۔

No comments:

Post a Comment